header ads

Sheikh Chilli’s Dream Story In Urdu and English

Sheikh Chilli’s Dream Story In Urdu

 

شیخ چلی کا خواب

شیخ چلی ایک سادہ لوح اور خواب دیکھنے والا نوجوان تھا۔ وہ ہمیشہ بڑے بڑے خواب دیکھتا اور خیالی پلاؤ پکاتا رہتا، لیکن عملی طور پر کچھ خاص نہیں کرتا تھا۔ اس کے دوست اور رشتہ دار اکثر اس کی نادانی پر ہنستے، مگر وہ اپنی خیالی دنیا میں مگن رہتا تھا۔

ایک دن شیخ چلی نے فیصلہ کیا کہ وہ دودھ بیچ کر کچھ پیسے کمائے گا۔ اس نے ایک مٹی کے گھڑے میں دودھ بھرا اور اسے سر پر رکھ کر بازار کی طرف روانہ ہو گیا۔ راستے میں چلتے ہوئے اس کے ذہن میں خیالات کا طوفان آ گیا۔

"جب میں یہ دودھ بازار میں بیچوں گا، تو مجھے اچھے پیسے ملیں گے۔ ان پیسوں سے میں ایک مرغی خریدوں گا۔ مرغی روزانہ انڈے دے گی، میں وہ انڈے بیچ کر اور مرغیاں خریدوں گا۔ پھر میرے پاس درجنوں مرغیاں ہوں گی جو اور زیادہ انڈے دیں گی۔"

یہ سوچ کر شیخ چلی بہت خوش ہوا اور آگے کی منصوبہ بندی کرنے لگا، "جب میرے پاس کافی مرغیاں ہو جائیں گی، تو میں انہیں بیچ کر ایک گائے خریدوں گا۔ گائے کا دودھ فروخت کر کے میں امیر بن جاؤں گا۔ پھر میں ایک بڑا سا خوبصورت گھر بناؤں گا، نوکر چاکر رکھوں گا، اور ہر کوئی میری عزت کرے گا۔"

اب شیخ چلی کے خواب اور بھی بلند ہونے لگے، "جب میں امیر ہو جاؤں گا، تو بادشاہ کی بیٹی مجھ سے شادی کرنا چاہے گی۔ میں بڑی شان و شوکت کے ساتھ شاہی محل میں جاؤں گا، اور سب لوگ حیرت سے میری طرف دیکھیں گے۔ بادشاہ مجھے داماد بنانے پر فخر کرے گا، اور میں پورے ملک میں مشہور ہو جاؤں گا۔"

یہ سوچ کر شیخ چلی اتنا خوش ہوا کہ اس نے اپنی خیالی خوشی میں زور سے سر ہلایا، "جب میں بادشاہ بن جاؤں گا، تو سب کو حکم دوں گا کہ میرے سامنے جھکیں!"

جیسے ہی اس نے یہ کہا، اس کا سر تیزی سے حرکت میں آیا، اور مٹی کا گھڑا زمین پر گر کر ٹوٹ گیا۔ سارے کا سارا دودھ بہہ گیا، اور اس کے ساتھ ہی اس کے سارے خواب بھی چکنا چور ہو گئے۔

وہ پریشان ہو کر زمین پر گرے ہوئے دودھ کو دیکھنے لگا، مگر اب کچھ نہیں ہو سکتا تھا۔ بازار پہنچنے سے پہلے ہی اس کا سارا کاروبار ختم ہو چکا تھا۔

قریب کھڑے کچھ لوگوں نے اس کی حالت دیکھی اور قہقہے لگانے لگے۔ ایک بوڑھے آدمی نے ہنستے ہوئے کہا، "بیٹا، صرف خواب دیکھنے سے کچھ نہیں ہوتا، محنت بھی کرنی پڑتی ہے۔ اگر تم نے دودھ بیچنے پر توجہ دی ہوتی، تو شاید آج تم واقعی کچھ کما لیتے!"

شیخ چلی کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا، مگر اب کیا ہو سکتا تھا؟ وہ افسوس کرتا ہوا گھر کی طرف واپس چل پڑا۔

نتیجہ:

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ صرف خیالی پلاؤ پکانے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ کامیابی کے لیے خوابوں کے ساتھ ساتھ محنت اور حقیقت پسندی بھی ضروری ہے۔ اگر ہم صرف خوابوں میں ہی گم رہیں اور عملی قدم نہ اٹھائیں، تو ہمارا انجام بھی شیخ چلی کی طرح ہو سکتا ہے۔

Sheikh Chilli’s Dream Story In English

 

Sheikh Chilli’s Dream

Sheikh Chilli was a simple and dreamy young man. He was always lost in big dreams and wild imaginations but never took any real action. His friends and relatives often laughed at his foolishness, but he remained lost in his fantasy world.

One day, Sheikh Chilli decided to sell milk and earn some money. He filled a clay pot with milk, placed it on his head, and started walking toward the market. As he walked, his mind began to wander.

"When I sell this milk at the market, I'll earn a good amount. With that money, I'll buy a hen. The hen will lay eggs every day, and I'll sell those eggs to buy more hens. Soon, I will have dozens of hens, and they will keep laying more eggs!"

Feeling delighted at this thought, he continued planning, "When I have enough hens, I'll sell them and buy a cow. Selling the cow's milk will make me rich. Then I'll build a big, beautiful house, hire servants, and everyone will respect me."

His dreams became even grander, "Once I become rich, even the king’s daughter will want to marry me. I will go to the royal palace with great pride, and everyone will admire me. The king will be honored to have me as his son-in-law, and I will become famous throughout the land."

Lost in his fantasy, Sheikh Chilli felt overjoyed and nodded his head excitedly, "When I become the king, I will order everyone to bow before me!"

As soon as he said this, he shook his head so vigorously that the clay pot fell to the ground and shattered. All the milk spilled, and with it, all his dreams were ruined.

He stood there in shock, staring at the wasted milk. There was nothing he could do now.

Some people nearby saw what had happened and started laughing. An old man chuckled and said, "Son, dreaming alone doesn’t help. You need hard work and focus too. If you had paid attention to selling the milk instead of daydreaming, you might have actually earned something today!"

Sheikh Chilli realized his mistake, but it was too late. With disappointment, he turned back home.

Moral:

This story teaches us that daydreaming alone leads nowhere. Success requires not just dreams but also hard work and practical effort. If we remain lost in fantasies without taking real steps, we might end up like Sheikh Chilli, with nothing but regrets.


 

Post a Comment

0 Comments