وہ جو ہنستا تھا محفل میں سب کے سامنے،
رات بھر وہی شخص تنہا روتا رہا۔
دنیا کی بھیڑ میں کھو گئے ہم،
اور اپنے ہی دل میں اجنبی ہو گئے ہم۔
ہر بات میں تیرا ذکر ضروری تو نہیں،
ہر درد کی دوا محبت ضروری تو نہیں۔
محبت میں جو زخم کھائے تھے ہم نے،
وہی زخم مرہم بن گئے کسی اور کے لیے۔
کبھی بارش، کبھی آنسو، کبھی یادوں کا ہجوم،
ہمیں تو ہر حال میں بھیگنا ہی تھا۔
ہم نے چاہا کہ تجھے بھول جائیں،
پر دل کی ضد تھی کہ بس تجھے یاد رکھیں۔
ہم جو ہنستے تھے کل تلک،
آج خاموشی کی چادر اوڑھ لی ہم نے۔
زندگی میں کئی لوگ ملے،
مگر جو تیری جگہ لے سکے، وہ نہ ملا۔
دل کے دروازے پہ دستک دی تھی کسی نے،
مگر ہم نے ڈر کے در کھولا ہی نہیں۔
درد لکھوں یا تیری محبت کی کہانی،
دونوں میں آنسوؤں کی سیاہی بہت ہے۔
بچھڑ کر بھی تیری یادیں ساتھ رہتی ہیں،
جیسے چاندنی چاند کے بغیر بھی دمکتی ہے۔
دل کی خاموشی کو محسوس کرنا،
یہ شور میں سنائی نہیں دیتی۔
محبت میں ملا درد بھی عزیز لگتا ہے،
جو تیرا دیا ہو، وہ زہر بھی میٹھا لگتا ہے۔
ہم نے چاہا تھا دل کی دنیا سج جائے،
پر خوابوں کے شہر میں اندھیرا بہت تھا۔
وقت بدلا، موسم بدلا، لوگ بھی بدل گئے،
نہ بدلا تو بس دل میں تیرا مقام۔
چاندنی راتوں میں چہرہ تیرا یاد آتا ہے،
جیسے کوئی وعدہ ادھورا رہ گیا ہو۔
تجھے چاہنا ہماری فطرت میں تھا،
پر تجھے پانا قسمت میں نہیں۔
نظر ملے تو زخم ہرے ہو جاتے ہیں،
پھر بھی ہم تیری راہ دیکھنے سے باز نہیں آتے۔
آنکھوں میں خواب تھے، خوابوں میں تم،
تم بھی گئے، خواب بھی گئے، ہم بھی گئے۔
ہر شخص چہرے سے مسکراتا ہوا لگا،
پر دل کے اندر سب اداس نکلے۔
چاند کی طرح روشن تھا کوئی،
پر ہم تاروں کی طرح ٹمٹماتے ہی رہ گئے۔
لفظوں میں بیاں کرنا ممکن نہیں،
جو درد میرے دل میں بسا ہوا ہے۔
ہم نے دل کو کئی بار سمجھایا،
مگر بےوفا کے لیے وہ دھڑکتا ہی رہا۔
تیرے بغیر وقت رک سا گیا ہے،
جیسے سورج بغیر روشنی کے ہو۔
ہم نے ہر موڑ پہ تیرا انتظار کیا،
اور ہر بار تو کسی اور کی منزل نکلا۔
خوابوں کے دیس میں تیرا بسیرا تھا،
آنکھ کھلی تو بس اندھیرا تھا۔
محبت کی دنیا بھی عجب کہانی ہے،
کوئی بےقرار ہے تو کوئی انجان ہے۔
دریا کی گہرائی کو ناپ سکتے ہیں،
پر کسی کے دل میں کیا ہے، یہ جاننا مشکل ہے۔
ہم بھی تیرے عشق میں شاعری کرنے لگے،
جو درد دیا تو لفظ خود بہنے لگے۔
چاند سے پوچھا کیا حال ہے؟
وہ بھی بولا کہ میں بھی ادھورا ہوں۔
دل کو بارہا سمجھایا،
مگر اس نے تیری محبت کو چھوڑا نہیں۔
وقت کے ساتھ زخم بھر جاتے ہیں،
مگر کچھ یادیں ہمیشہ تازہ رہتی ہیں۔
جب سے جدا ہوئے ہیں تم سے،
خوشی بھی جیسے روٹھی ہوئی ہے۔
محبت میں جو درد سہہ لیا،
وہ دنیا کے ہر زخم سے گہرا نکلا۔
کسی کی یاد میں رونا بُرا نہیں،
مگر خود کو بکھیر دینا غلط ہے۔
چپکے چپکے روتے ہیں،
یہ دل ابھی تک تیرا ہی ہے۔
خواب بھی اب آنکھوں میں نہیں آتے،
شاید انہیں بھی بچھڑنے کا غم ہے۔
دل کی دیواروں پہ تیرا عکس سجا ہے،
لاکھ مٹایا، مگر نقش رہ گیا۔
کچھ لمحے ایسے بھی آتے ہیں،
جہاں آنسو لفظوں سے زیادہ بولتے ہیں۔
محبت میں کچھ خواب ٹوٹ جاتے ہیں،
اور کچھ لوگ ہمیشہ کے لیے بچھڑ جاتے ہیں۔
میں نے سوچا تھا کہ اب یاد نہ کریں گے،
مگر دل نے پھر تیرا قصہ سنا دیا۔
ہم نے محبت کی راہ میں قدم رکھا تھا،
قسمت نے ہمیں درد کا تحفہ دے دیا۔
جو ملا نہیں، وہ خواب تھا،
جو چھوڑ گیا، وہ حقیقت نکلا۔
کچھ دعائیں ادھوری رہ جاتی ہیں،
جیسے ہماری محبت بھی ادھوری رہی۔
وہ جو اپنے تھے، پرائے ہو گئے،
اور ہم پھر سے اکیلے ہو گئے۔
کسی کے ہنسنے کے پیچھے جو غم چھپے ہوں،
انہیں سمجھنا سب کے بس کی بات نہیں۔
دل کے شہر میں آج بھی تنہائی بسی ہے،
وہاں اب کوئی محبت کرنے نہیں آتا۔
زخم بھی ہیں، درد بھی ہے، تنہائی بھی،
اور ان سب کے پیچھے تیرا نام بھی ہے۔
ہم نے جو چاہا، وہ ملا نہیں،
اور جو ملا، وہ ہمارے قابل نہ تھا۔
قسمت نے چاہا ہمیں الگ کرنا،
مگر محبت آج بھی برقرار ہے۔
0 Comments