Sad Poetry
کھیل رہا ہے کسی کھلونے کی طرح وہ شخص
لے کے میری زندگی اپنے ہاتھوں میں
تمہارے بعد یہ دکھ بھی تو سہنا پڑ رہا ہے
کسی کے ساتھ مجبوری میں رہنا پڑ رہا ہے
کسی سے دل کوئی امید مت رکھ
یہاں ہوتا نہیں کوئی کسی کا
اور جانتے ہو تکلیف کیا ہے؟
جن کے لئے بدلے تھے ان کا بدل جانا
تم سے ملنا ضروری نہیں تھا
تمہارا مل جانا ضروری تھا
بے دلی سے ہی سہی مگر کبھی کبھی تو
وہ جو حال پوچھتے ہیں احسان کرتے ہیں
تم سے محروم جو ہوں
مجھے مرحوم لکھا جاۓ
وقت سب کچھ چھین لیتا ہے
یہ تو اک مسکراہٹ تھی
پرکھا بہت گیا مجھ کو
لیکن کبھی سمجھا نہیں گیا
بتاؤ کوئی وظیفہ ایسا
کہ میری اس تک آہ پہنچے
دل کی بستی ویران کر کے چلا گیا
جو شخص کہتا تھا بڑا پیار ہے تم سے
ان دنوں تیرا لوٹ کر آنا
سانس آنے سے بھی ضروری ہے
مکمل صرف کہانیاں ہوتی ہیں
محبتیں ہمیشہ ادھوری رہ جاتی ہیں
اپنے لہجے پے غور کر کے بتا
لفظ کتنے ہیں تیر کتنے ہیں؟
دنیا کا سب سے مشکل کام اس بندے کو اگنور کرنا
جس سے بات کرنے کے لئے آپ مر رہے ہوں
کسی کا دل اتنا مت دکھاؤ کے
وہ تمہارا نام لیکر رب کے سامنے روپڑے
جو تیرے ملنے سے مرض ملا ہے
اسی مرض سے مر جاوں دعا کرنا
محبت میں ملاوٹ پسند نہیں مجھے
وہ میرا ہے تو خواب بھی میرے دیکھے
کون سا دکھ بتاوں آپ کو
ہر دکھ میں مبتلا ہوں میں
تلاش کرو گے ہم جیسا چاہنے والا
جو اپنی یاد سے زیادہ تمہیں یاد کرتا ہے
معذرت خواہ ہیں اے دل
تجھے بے قدروں کے حوالے کر بیٹھے
کہتے نہیں کسی سے مگر جانتے ہیں ہم
رویا ضرور ہو گا بچھڑنے کے بعد وہ
تم اپنے ظلم کی انتہا کر دو
کیا پتا پھر ہم جیسا بےزبان ملے نہ ملے
نہ جی بھر کے دیکھا نہ بات کی
بڑی آرزو تھی ایک ملاقات کی
وہ کسی اور کو میسر ہے
یہ صدمہ صرف میرا خدا جانتا ہے
بادلوں کا بھی میرے جیسا حال ہے
بتاتے کچھ بھی نہیں بس روۓ جا رہے ہیں
جب جسم سے روح نکل سکتی ہے
تو دل سے لوگ کیوں نہیں
باتیں ان کی ایسی کے وفا ان پے ختم
جب نبھانے کی بات آیٔ وہ مجبور نکلے
محبت کے غم نے اتنا رلایا ہے
کہ اب جینے کے قابل ہی نہیں
0 Comments