A Tortoise and a Hare Urdu Story.
کچھوا اور خرگوش کی کہانی
ایک سرسبز و شاداب جنگل میں ایک خرگوش اور ایک کچھوا رہتے تھے۔ خرگوش اپنی تیز دوڑ کی وجہ سے جنگل بھر میں مشہور تھا۔ اُس کی تیز رفتار دوڑ اور چھلانگیں دیکھ کر جنگل کے تمام جانور حیرت میں پڑ جاتے تھے۔ دوسری طرف کچھوا آہستہ آہستہ چلنے والا تھا، جس کا مزاج ٹھنڈا تھا اور وہ ہمیشہ جلدی کرنے کی بجائے صبر سے کام لیتا تھا۔ جنگل کے دیگر جانور بھی اُس کی اسی خصوصیت کو جانتے تھے اور ہمیشہ اُس کے صبر کی تعریف کرتے۔
ایک دن خرگوش اور کچھوا پانی کے تالاب کے کنارے بیٹھے تھے۔ خرگوش نے مذاق کرتے ہوئے کہا، "کچھوے بھائی، تم تو بہت آہستہ چلتے ہو۔ اگر کبھی دوڑ کا مقابلہ ہوتا تو کیا تم میرے ساتھ دوڑ سکتے ہو؟
کچھوا مسکرا کر بولا، "ہاں، خرگوش بھائی، میں دوڑ میں حصہ لینے کے لئے تیار ہوں۔"
خرگوش ہنستے ہوئے بولا، "یہ مزاق ہے یا تم واقعی مقابلہ کرنا چاہتے ہو؟ تمہیں نہیں پتہ کہ میں کتنی تیز دوڑ سکتا ہوں!"
کچھوا سنجیدگی سے بولا، "خرگوش بھائی، مجھے علم ہے کہ تم تیز ہو، لیکن اگر مجھے اپنے طریقے سے چلنے کا موقع ملے، تو کچھ حیران کن ہو سکتا ہے۔"
خرگوش نے کچھوے کی بات کو مذاق میں لیا اور فوراً دوڑ کا منصوبہ بنا لیا۔ اگلے دن جنگل کے تمام جانور اس دلچسپ دوڑ کو دیکھنے کے لئے جمع ہوئے۔ سب جانور یہ دیکھنے کے لیے بے چین تھے کہ آیا کچھوا خرگوش کا مقابلہ کر پائے گا یا خرگوش اُسے باآسانی شکست دے دے گا۔
دوڑ شروع ہوئی۔ خرگوش تیز دوڑتے ہوئے فوراً آگے نکل گیا، اور کچھوا اپنے مخصوص دھیمے انداز میں آہستہ آہستہ چلتا رہا۔ خرگوش کچھ دور جا کر رُک گیا اور پیچھے مڑ کر دیکھا۔ کچھوا بہت پیچھے تھا، تو خرگوش نے سوچا، "کچھوا ابھی بہت پیچھے ہے، میرے پاس بہت وقت ہے، کیوں نہ تھوڑی دیر آرام کر لوں؟" اور وہ ایک درخت کے نیچے آرام سے لیٹ گیا۔
کچھوا آہستہ آہستہ، مگر مستقل مزاجی کے ساتھ آگے بڑھتا رہا۔ وہ نہ تھکا اور نہ رُکا، بس اپنی کوشش جاری رکھی۔ خرگوش سو رہا تھا اور کچھوا خاموشی سے اُس کے پاس سے گزرتا ہوا، فنش لائن کی طرف بڑھ رہا تھا۔
کچھ وقت بعد، خرگوش جاگا اور فوراً دوڑنا شروع کیا۔ لیکن جب اُس نے فنش لائن کو دیکھا تو اُسے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ کچھوا اُس سے پہلے ہی لائن کراس کر چکا تھا۔
خرگوش کو سمجھ آ گیا کہ تیز دوڑنا ہی سب کچھ نہیں ہوتا، بلکہ صبر، مستقل مزاجی اور مسلسل محنت سے کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ کچھوا جیت چکا تھا اور خرگوش نے اُس کی جیت کو تسلیم کیا۔
سبق: اس کہانی سے یہ سبق ملتا ہے کہ زندگی میں کبھی بھی اپنی صلاحیتوں پر گھمنڈ نہیں کرنا چاہیے۔ کامیابی ہمیشہ صبر، مستقل مزاجی اور محنت سے ملتی ہے، نہ کہ صرف تیز رفتاری سے۔
0 Comments